میڈیا اور پروپیگنڈہ | اکیسوی صدی اور پروپیگنڈہ



پروپیگنڈہ ایک ایسا حربہ اور ہتھیار ہے جس کے زریعے لوگوں کے خیالات تبدیل کئے جاسکتے ہیں. پروپیگنڈہ دوسروں تک اپنے خیالات پہنچانے کا سب سے موثر ہتھیار ہے. پروپیگنڈہ کے زریعے معاشرے کے لوگوں کے رجحانات کو تبدیل کیا جا سکتا ہے. پروپیگنڈہ کے زریعے معاشرے میں تبدیلی آتی ہے اب یہ تبدیلی مثبت بھی ہو سکتی ہے اور منفی بھی اسکا انحصار پروپیگنڈہ کرنے والے پر ہے کہ وہ معاشرے میں کس طرح کی تبدیلی لانا چاہتا ہے.
پروپیگنڈہ عوام کی فلاح وبہبود اور عوام کی خدمت کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے اور حکومت اپنی عوام میں مثبت، شعور اجاگر کرنے کے لئے پروپیگنڈہ کا استعمال کرتی ہے. اس کی تازہ مثال سپریم کورٹ کے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کے لئے چندہ جمع کرنا ہے. یہ ایک مثبت پروپیگنڈہ ہےجس میں میڈیا کے مدد سے پاکستانی عوام میں ملک میں مستقبل میں ہونے والے پانی کے بحران کے پیش نظر ملک میں ڈیموں کی ضرورت پر شعور اجاگر کیا جا رہا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ اس ڈیم فنڈ میں حصہ ملائیں. 
ٹی وی ریڈیو پر اشتہارات کے زریعے عوام میں تعلیم اور صحت کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جاتا ہے. خاندانی منصوبہ بندی کے فروغ کیلئے بھی ٹی وی پر اشتہار دئے جاتے ہیں. اس کی مثال  کم بچے خوشحال گھرانہ، بچے دو ہی اچھے، وغیرہ جیسے سلوگن ہیں. اود صحت کے حوالے سے ٹی بی مٹائو ملک بچائو اور پولیو سے پاک معاشرہ، بہترین مثال ہیں. اس کے برعکس تصویر کا دوسرا رخ دیکھیں تو پروپیگنڈہ کے منفی استعمال کی بھی بھرمار ہے بلکہ یہ کہنا ہرگز غلط نہ ہو گا کہ اکیسویں صدی میں اس کا استعمال منفی ہی ہو رہا ہے. اس صدی کے آغاز سے ہی جب نجی ٹی وی چینلز کا آغاز ہوااور دیکھتے ہی دیکھتے چند سالوں میں نجی نیوز چینلز اور میڈیا ہائوسز کی بھرمار ہو گئ جو کہ شروع دن سے آج تک پروپیگنڈہ کے آلاءکار بنا ہوا ہے. آج کے دور میں پروپیگنڈہ کے زریعے اپنے مخالف کو بدنام اور رسوا کیا جاتا ہے اس کی شخصیت پر اسکینڈلز بنائے جاتے ہیں جو کہ اب ہمارے سیاسی منظر نامے کا حصہ بن چکے ہیں. مختلف مصنوعات کی کمپنیاں اپنی فروخت بڑھانے کے لئے دوسرے کی مصنوعات کو اشتہار کے زریعے ہوٹنگ کرتی ہیں. سیاسی جماعتیں پروپیگنڈہ کے زریعے اپنی سیاسی جماعت کو عوام میں مقبول بنانے کے لیے دوسری سیاسی جماعتوں پر مختلف قسم کے الزامات لگاتی ہیں اس طرح ایک دوسرے پر تنقید کر کے عوام میں اپنی حمایت کے لئے رائے عامہ ہموار کی جاتی ہے. ابھی حال ہی میں الیکشن 2018 ہوئے ہیں تمام پارٹیاں اپنی انتخابی مہم کے دوران منفی پروپیگنڈہ کرتی نظر آئیں میڈیا کے زریعے بھی بھر پور انداز میں یہ پروپیگنڈہ کیا گیا میڈیا چینلز پر بار بار سیاسی پارٹیوں کے کئ منٹ پر مشتمل پیڈ کونٹینٹ بار بار دکھا کر عوام کی برین واشنگ کی گئ. النے منشور کی پرچار کرنے کے ساتھ ساتھ بڑھ مہزب طریقے سے اپنی مخالف پارٹیوں کے خلاف عوام میں زہر گھولتے نظر آئے.
اس دور میں پروپیگنڈہ کا کا منفی استعمال بھر لور انداز میں اور تقریبن ہر جگہ کیا جا رہا ہے بعض مغربک طاقتیں اسلامی ممالک کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کر رہی ہیں مغربی میڈیا کے زریعے ان ملکوں کے فرسودہ رسم و رواج اور روایات کو اجاگر کیا جارہا ہے. ان کو قدامت پسند معاشرے کی شکل میں پیش کیا جا رہا ہے. بعض ملکوں میں میڈیا کے ذریعے ان معاشروں کو دقیانوسی معاشرہ بنا کر سامنے لایا جا رہا ہے. پاکستان میں خواتین خاص طور پر نوجوان نسل اس طرح کے پروپیگنڈہ سے با آسابی متاثر ہو رہی ہیں ابھی چند ماہ پہلے عورتوں کو آزادی دینے کی جو ایک مہم پورے ملک می چل رہی تھی وہ بلاشبہ اسی پروپیگنڈہ کا نتیجہ تھی اس دوران کئ مظاہروں میں یہ بھی دیکھا گیا کہ نو جوان خواتین جسم کے مخطلف اعضاء کی تصاویر والے بینر لئے نظر آئیں اور میرا جسم میری مرضی جیسے بے ہدہ نعرے بھی نظر آئے. اسلام دشمن اور پاکستان دشمن طاقتیں میڈیا اور سوشل میڈیا کے زریعے پروپیگنڈہ کر کے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو آپس میں لڑواتی ہیں. پروپیگنڈہ کے زریعے فرقہ وارانہ تعصب کو بڑھاوا دیتی ہیں ملک میں انتشار پیدا ہو اور امن وامان خراب ہو اور ملک کی معاشی ترقی متاثر ہواور ملک کی معیشت کمزور ہو جائے. اس کے ساتھ ہی سادہ اور کچے زہن لوگوں کو ملک دشمن عناصر اپنے غلط مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں منفی پروپیگنڈہ کے زریعے ان کی برین واشنگ کرتے ہیں اور انتہا پسند بنا دیتے ہیں پھر یہ ہی انتہا پسند ملک میں دہشت گردی کرتے ہیں. جس کی وجہ سے ہم اکسر مسجد میں اور دیگر مقا مات پر خدکش حملہ جیسی خبریں سنتے ہیں. 
آج کل میڈیا لر بیٹھ مر سیا سی اور سماجی رہنما کھلم کھلا پروپیگنڈہ کرتے ہیں اور سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں.
بہرحال پروپیگنڈہ ایک اکسا آلا ہے جس کو اگر مثبت کام میں استعمال کیا جا ئے تو دوستی، ترقی، اور خوشحالی اور استحکام حاصل کیا جاسکتا ہے اور اگر منفی استعمال کیا جائے تو نفرت حقارت، تباہی، بربادی وغیرہ کے نتائج سامنے آتے ہیں.

Comments

Popular posts from this blog

جمہوری نظام حکومت|جمہوریت کی تعریف خوبیاں اور خامیاں | جمہوریت کی اقسام | democracy in urdu

رپورٹنگ اور بیٹ رپورٹنگ /Reporting and Beat reporting

قومی خبر رساں ادارے/ national news agencies