برطانیہ میں بادشاہت، برطانوی سیاسی نظام میں بادشاہت برقرار رہنے کی وجوہات،برطانیہ میں جمہوری نظام ہونے کے باوجود بادشاہت کیوں قائم ہے۔



بادشاہت اور جمہوریت دونوں متضاد  طرز ہائے حکومت ہیں اس لئے بجا طور پر  یہ سوال زہن میں پیدا ہوتا ہے کہ برطانیہ جو جمہوریت اور جمہوری روایات کا گھر ہے بادشاہت کو کیوں اب تک برقرار رکھے ہوئے ہیں؟ اس سوال کا جواب تلاش رنے کیلئے ان مخطلف اسباب کا جائزہ لینا ہو گا جو بادشاہت کو برقرار
رکھنے کا باعث بنے۔

انگریزوں کی قدامت پسندی

برطانیہ میں بادشاہت کی بقاء انگریزوں کی قدامت پسندی کا نتیجہ ہے خصوصا انگریز قوم آئینی معاملات کو نظرانداز کرنا اچھا نہیں سمجھتی پرانی چیزوں کو نئے سانچے میں ڈھال کر باقی رکھنا اپنی عزت سمجھتی ہے۔ جس سے وہ جزباتی طور پر وابستہ ہیں اس لئے وہ بادشاہت کو نا گزیر سمجھتے ہیں ۔

جمہوریت کا مددگار

برطانوی بادشاہ نے کبھی جمہوریت کی مخالفت نہیں کی بلکہ ہمیشہ عوام کے جمہوری حقوق کو برتر سمجھااورانھیں دینے میں کبھی کوتاہی نہیں کی اور خود اپنے اختیارات رفتہ رفتہ جمہوری نمائندوں کو سونپ دئے۔برطانیہ میں 1870 میں جمہوریت کے قیام کا مطالبہ ضروری ہواتھاملکہ وکٹوریہ اور ان کے بعد آنے والے بادشاہوں نے بادشاہت کو اتنا مقبول بانا دیا کہ اب برطانیہ میں اسے ختم کرنے کے بارے میں کوئ سوچ ہی نہیں سکتا۔

بادشاہ سے روحانی لگائو

برطانوی عوام کو بادشاہ سے روحانی لگائو ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب جورج ششم بیمار ہوئے توہرشام ہزاروں افراد بادشاہ کی صحت کو بارے میں خبر سننے کیلئے جمع ہو جاتے تھےاوگ اور زنک نے لکھا ہے کہ اگر بادشاہ قصر ممنگم میں موجود ہوں تو عوام اپنے بستروں پر میٹھی نیند سوتے ہیں۔

قومی اتحاد اورسلامتی کانشان

بادشاہ اتحاد اور سلامتی کا نشان ہے وہ ملک کا جسم اور روح دونو ہے عوام بادشاہ کی رعایا ہونے میں فخر محسوس کرتے ہیں اس طرح بادشاہت اتحاد اور سلامتی کا ضامن ہے۔ یہ ایک ایسی زنجیر ہے جو پورے ملک کو اتحاد کی لڑی میں پروئے ہوئے ہےعوام اس سو پدرانہ اور مادرانہ شفقت رکھتے ہیں۔

پارلیمانی طرز حکومت

پارلیمانی طرزِ حکومت میں سربراہ مملکت کا عہدہ علامتی ہوتا ہے اور سربراہ حکومت کو عاملہ کے حقیقی اختیارات حاصل ہوتے ہیں ۔ برطانیہ میں پارلیمانی طرز حکومت ہے اگر وہاں سے بادشاہ کا عہدہ ختم کر دیا جائے تو صدر مملکت کا عہدہ قائم کرنا پڑے گالہٰزا بادشاہ کا عہدہ ختم کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ بادشاہت کے قیام سے کئی قدیم روایات بھی زندہ ہیں اور بادشاہ سربراہ حکومت کے جملہ کام بخوبی سرانجام دے رہاہے۔ بادشاہ کو امور مملکت کا بڑاتجرہ ہوتا ہے وزیراعظم اور دیگر وزراء آتے جاتے رہتے ہیں لیکن بادشاہ تاحیات اس عہدہ پر رہتا یے اور بچپن سے اسی ماحول میں آنکھ کھولتا ہے اسی وجہ سے بادشاہ بہتر سربراہِ مملکت ثابت ہوتا ہے۔

خارجہ امور میں تعاون اور رحنمائی

بادشاہ خارجہ امور میں بھی حکومت کی رحنمائی کرتا ہے ملکہ وکٹوریہ نے 1840 میں فرانس اور برطانیہ میں جنگ کو اپنے اثر سے بند کروا دیا تھا ایڈورڈ ہبتب نے ایسے حالات میں برطانہ کے دوست بنائے جب بین الاقوامی میدان میں اس کے بہت کم ممالک سے دوستی تھی۔ جورج ششم اور ملکہ ایلزہ بیتھ دوم نے غیر ممالک کے غیر سرکاری دورے کر کے اپنے ملک کے لئے وہاں کی عوام میں دوستی اور ہمدردی کے جزبات پیداکئے۔ 

ملک اور قوم کا سب سے بڑا مشیر 

بادشاہ ملک اور قوم کاسب سے بڑامشیر ہوتا ہے کیوں کے اس کا تعلق ملک کی کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہوتا اس لئے وہ جماعتی مفاد سے الگ قومی مفادات پر مبنی مشورے دیتا ہے ۔ بادشہ پورے ملک مین ایک ایسا فرد ہے جو گروہ بندی کی جنگ و جبر سے سے الگ ہے اور غیر جانبداری سے کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور وہ ایک نگراں بھی ہوتا ہے۔

باشاہ کی نفسیاتی اہمیت

دوسرے تمام پہلو سے قطع نظر بادشاہت کے قیام کی نفسیاتی وجہ بھی ہے اصول اور دلیل کے علاوہ ظاہری شان و شوکت اور چمک دمک کا بھی بڑا اثر ہوتا ہے بادشاہت میں یہ خصوصیت پائی جاتی ہے ۔ پروفیسر بارکر کے الفاظ میں "اگر بادشاہ صرف عضمت اور شان و شوکت کا نام ہو تو بھی وہ حکومت کی ایک اہم ضرورت کو پورا کرتا ہے "۔ چرچل کے الفاظ میں "برطانوی بادشاہت ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ گہری بنیادوں پر قائم اور مقبول ہے "۔ پروفیسر لاسکی کے الفاظ میں "محدود بادشاہ کانظام یقینی طور پر قامیاب ہوا ہے یہ آج تک کے بدلتے ہوئے حالات کے ساتھ ساتھ اپنی راہ پر قابل تحسین طریقے سے گامزن ہے "۔

Comments

  1. Free Spins at Slots88 - Casino Poker and Games - Casino
    Try out 토토 배당률 free online 블루 벳 먹튀 slots at Slots88, 바카라 프로그램 the home of online poker. With over 200+ free casino games and a portfolio 사설 사이트 of top-notch casino 메종바카라 games

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

جمہوری نظام حکومت|جمہوریت کی تعریف خوبیاں اور خامیاں | جمہوریت کی اقسام | democracy in urdu

رپورٹنگ اور بیٹ رپورٹنگ /Reporting and Beat reporting

قومی خبر رساں ادارے/ national news agencies